اب تک تو سونگھتا ہی رہا سازشوں کی بو
اب تک تو سونگھتا ہی رہا سازشوں کی بو
اب تک تو سونگھتا ہی رہا سازشوں کی بو
اب جنگ چھڑ چکی ہے، بتا کس طرف ہے تو
اسلام کا زوال و ترقی ہے روبرو
تو کس کے سامنے ہے، مجھے ہے یہ جستجو
اسلام اٹھ رہا ہے غزہ کی زمین سے
ایمان بِک رہا ہے مگر باقی چارسو
ان واقعات پر ہے تری کیسی خامشی!
دجّالیات پر تھی تری کتنی گفتگو!
تو کٹ رہا ہے مجھ سے فقط بائیکاٹ پر
اس چاک دامنی کو میں کیسے کروں رفو
جو دشمنِ خدا ہے وہ میرا فریق ہے
جو متفق نہیں تو وہ اب سے مرا عدو
زیر و زبر اسامہ! یہ سب ہوگا ایک دن
اک روز پیش ہوں گے سبھی رب کے روبرو
محمد اسامہ سَرسَری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
اپنی رائے سے نوازیے۔